ایسی آسانی سے قابو میں کہاں آتی ہے آگ
جب بھڑکتی ہے تو بھڑکے ہی چلی جاتی ہے آگ
خاک سرگرمی دکھائیں بے حسی کے شہر میں
برف کے ماحول میں رہ کر ٹھٹھر جاتی ہے آگ
پاسباں آنکھیں ملے، انگڑائی لے، آواز دے
اتنے عرصے میں تو اپنا کام کر جاتی ہے آگ
آنسوؤں سے کیا بجھے گی دوستو! دل کی لگی
اور بھی پانی کے چھینٹوں سے بھڑک جاتی ہے آگ
حل ہوئے ہیں مسئلے شبنم مزاجی سے مگر
گتھیاں ایسی بھی ہیں کچھ جن کو سلجھاتی ہے آگ
یہ بھی اک حساس دل رکھتی ہے پہلو میں ضرور
گدگداتا ہے کوئی جھونکہ تو بل کھاتی ہے آگ
جب کوئی آغوش کھلتا ہی نہیں اس کے لیے
ڈھانپ کر منہ راکھ کے بستر پہ سو جاتی ہے آگ
امن ہی کے دیوتاؤں کے اشاروں پر حفیظ
جنگ کی دیوی کھلے شہروں پہ برساتی ہے آگ
جب بھڑکتی ہے تو بھڑکے ہی چلی جاتی ہے آگ
خاک سرگرمی دکھائیں بے حسی کے شہر میں
برف کے ماحول میں رہ کر ٹھٹھر جاتی ہے آگ
پاسباں آنکھیں ملے، انگڑائی لے، آواز دے
اتنے عرصے میں تو اپنا کام کر جاتی ہے آگ
آنسوؤں سے کیا بجھے گی دوستو! دل کی لگی
اور بھی پانی کے چھینٹوں سے بھڑک جاتی ہے آگ
حل ہوئے ہیں مسئلے شبنم مزاجی سے مگر
گتھیاں ایسی بھی ہیں کچھ جن کو سلجھاتی ہے آگ
یہ بھی اک حساس دل رکھتی ہے پہلو میں ضرور
گدگداتا ہے کوئی جھونکہ تو بل کھاتی ہے آگ
جب کوئی آغوش کھلتا ہی نہیں اس کے لیے
ڈھانپ کر منہ راکھ کے بستر پہ سو جاتی ہے آگ
امن ہی کے دیوتاؤں کے اشاروں پر حفیظ
جنگ کی دیوی کھلے شہروں پہ برساتی ہے آگ
حفیظ میرٹھی
No comments:
Post a Comment