Thursday 3 July 2014

تیرے سنگ پریتی سائیں

تیرے سنگ پریتی سائیں

تیرے سنگ پریتی سائیں
تیرے سنگ پریتی
بِسر گئی سب سُدھ بُدھ اپنی
کیا بیتی جگ بیتی سائیں
تیرے سنگ پریتی

روم روم سے پُھوٹے سرگم
کیسے سُر سنگیتی سائیں
تیرے سنگ پریتی
تیری دید سے سپنے سینچوں
تیری نندیا نیتی سائیں
تیرے سنگ پریتی
ریت ازل کی پریت پُنھل کی
ناں ہاری ناں جیتی سائیں
تیرے سنگ پریتی
تیرے میگھ بدن کے رس میں
میں پیاسی سُکھ سیتی سائیں
تیرے سنگ پریتی

سرمد صہبائی

No comments:

Post a Comment