کبھی تو شام ڈھلے اپنے گھر گئے ہوتے
کسی کی آنکھ میں رہ کر سنور گئے ہوتے
سنگھار دان میں رہتے ہو آئینے کی طرح
کسی کے ہاتھ سے گر کر بِکھر گئے ہوتے
غزل نے بہتے ہوئے پھول چُن لئے، ورنہ
عجیب رات تھی کل تم بھی آ کر لَوٹ گئے
جب آ گئے تھے تو پَل بھر ٹھہر گئے ہوتے
بہت دنوں سے ہے دل اپنا خالی خالی سا
خوشی نہیں تو اُداسی سے بھر گئے ہوتے
بشیر بدر
No comments:
Post a Comment