جانا تھا ہم سے دور، بہانے بنا لیے
اب تم نے کتنی دور، ٹھکانے بنا لیے
جانا تھا ہم سے دور
رخصت کے وقت تم نے جو آنسو ہمیں دئیے
ان آنسوؤں سے ہم نے فسانے بنا لیے
اب تم نے کتنی دور، ٹھکانے بنا لیے
جانا تھا ہم سے دور
دل کو ملے جو داغ، جگر کو ملے جو درد
ان دولتوں سے ہم نے خزانے بنا لیے
اب تم نے کتنی دور، ٹھکانے بنا لیے
جانا تھا ہم سے دور
No comments:
Post a Comment