Sunday 24 September 2017

یہ زندگی اسی کی ہے جو کسی کا ہو گیا

فلمی  گیت

یہ زندگی اسی کی ہے جو کسی کا ہو گیا
پیار ہی میں کهو گیا
یہ زندگی اسی کی ہے

یہ بہار یہ سماں کہہ رہا ہے پیار کر
کسی کی آرزو میں اپنے دل کو بے قرار کر
زندگی ہے بے وفا، لوٹ پیار کا مزا
آ رہی ہے یہ صدا، مستیوں میں ڈوب جا
یہ زندگی اسی کی ہے جو کسی کا ہو گیا
پیار ہی میں کهو گیا
یہ زندگی اسی کی ہے
دهڑک رہا ہے دل تو کیا، دل کی دهڑکنیں نہ گن
پهر کہاں یہ فرصتیں، پهر کہاں یہ رات دن
زندگی ہے بے وفا لوٹ پیار  کا مزا
یہ زندگی اسی کی ہے جو کسی کا ہو گیا
پیار ہی میں کهو گیا
یہ زندگی اسی کی ہے
جو دل یہاں نہ مل سکے، ملیں گے اس جہان میں
کھلیں گے حسرتوں کے پھول جا کے آسمان میں
یہ زندگی چلی گئی جو پیار میں تو کیا ہوا
یہ زندگی اسی کی ہے جو کسی کا ہو گیا
پیار ہی میں کهو گیا
یہ زندگی اسی کی ہے
سناۓ رہی یہ داستاں شمع مِرے مزار کی
خزاں میں بھی کھلی رہی یہ کلی انار کی
اسے مزار مت کہو، یہ محل ہے پیار کا
یہ زندگی اسی کی ہے جو کسی کا ہو گیا
پیار ہی میں کهو گیا
یہ زندگی اسی کی ہے
اے زندگی کی شام آ، تجھے گلے لگاؤں میں
تجھی میں ڈوب جاؤں میں، جہاں کو بھول جاؤں میں
بس اک نظر میرے صنم، الوداع، الوداع، الوداع
یہ زندگی اسی کی ہے جو کسی کا ہو گیا
پیار ہی میں کهو گیا
یہ زندگی اسی کی ہے

راجندر کرشن

No comments:

Post a Comment