خوشیاں بھاری ہوتی ہیں
چار جوڑے کپڑوں کے
چار جوڑے جوتوں کے
تھوڑی چینی تھیلی میں
ایک پیکٹ کھیر کا
ایک ڈبہ دودھ کا
ایک گڈی نوٹوں کی
کل ملا کے بتلاؤ
کتنا وزن بنتا ہے
ہلکے پھلکے تھیلے میں
ڈال دو تو آ جائے
چھوٹے موٹے خرچوں کو
آگے پیچھے کر کے بھی
تھیلا چار چیزوں کا
مجھ سے بھر نہیں پاتا
عید جیسے ہوتی ہے
ویسے کر نہیں پاتا
روز جو اٹھاتا ہوں
بوجھ وہ ٹنوں میں ہے
تھیلا چار چیزوں کا
میں اٹھا نہیں پاتا
اسی لیے تو کہتا ہوں
کج نصیب لوگوں کے
غم تو ہلکے ہوتے ہیں
خوشیاں بھاری ہوتی ہیں
عابی مکھنوی
No comments:
Post a Comment