سوئے بہت مگر کسی بیمار کی طرح
آرام بھی مِلا ہمیں آزار کی طرح
کچھ ایسی پختہ ہو گئی دل توڑنے کی خُو
اقرار کر رہے ہیں وہ اِنکار کی طرح
بیکار سمجھے جاتے ہیں فن کار اس لیے
میری غزل میں کیسے تغزل ملے انہیں
پڑھتے ہیں اب وہ شاعری اخبار کی طرح
باصر کاظمی
No comments:
Post a Comment