Wednesday 20 September 2017

سوئے بہت مگر کسی بیمار کی طرح

سوئے بہت مگر کسی بیمار کی طرح
آرام بھی مِلا ہمیں آزار کی طرح
کچھ ایسی پختہ ہو گئی دل توڑنے کی خُو
اقرار کر رہے ہیں وہ اِنکار کی طرح
بیکار سمجھے جاتے ہیں فن کار اس لیے
دن رات کام کرتے ہیں بیگار کی طرح
میری غزل میں کیسے تغزل ملے انہیں
پڑھتے ہیں اب وہ شاعری اخبار کی طرح

باصر کاظمی

No comments:

Post a Comment