پھول کی رنگت میں نے دیکھی درد کی رنگت دیکھے کون
پیار کا گیت سنا ہے سب نے دھن تھی کیسی سوچے کون
انگ انگ سے رنگ رنگ کے پھول برستے دیکھے کون
رنگ رنگ سے شعلے برسے کیسے برسے سوچے کون
دھوپ نے تن من پھونک دیا تو سائے میں آ بیٹھا تھا
اپنے درد کو گرد سمجھ کر منزل منزل چھوڑ دیا
آئینے پر دھول جمی ہے آئینے میں دیکھے کون
فن ترتیب کا زیور لے کر گلشن گلشن ابھرا ہے
بے ترتیبی حسن ہے جس کا اس فنکار سے الجھے کون
میرے کوٹ کا میلا کالر اور نمایاں ہوتا ہے
پاگل سج دھج رکھنے والے تیرے سامنے بیٹھے کون
احمد ظفر
No comments:
Post a Comment