Sunday 24 September 2017

پھول کی رنگت میں نے دیکھی درد کی رنگت دیکھے کون

پھول کی رنگت میں نے دیکھی درد کی رنگت دیکھے کون 
پیار کا گیت سنا ہے سب نے دھن تھی کیسی سوچے کون 
انگ انگ سے رنگ رنگ کے پھول برستے دیکھے کون 
رنگ رنگ سے شعلے برسے کیسے برسے سوچے کون 
دھوپ نے تن من پھونک دیا تو سائے میں آ بیٹھا تھا 
شاخ شاخ میں آگ چھپی ہے پیڑ کے نیچے بیٹھے کون 
اپنے درد کو گرد سمجھ کر منزل منزل چھوڑ دیا 
آئینے پر دھول جمی ہے آئینے میں دیکھے کون 
فن ترتیب کا زیور لے کر گلشن گلشن ابھرا ہے 
بے ترتیبی حسن ہے جس کا اس فنکار سے الجھے کون 
میرے کوٹ کا میلا کالر اور نمایاں ہوتا ہے 
پاگل سج دھج رکھنے والے تیرے سامنے بیٹھے کون

احمد ظفر

No comments:

Post a Comment