مجھ کو بے گانہ کر گئے مِرے دن
مجھ سے ہو کر گزر گئے مرے دن
اب نہ جائے گا کوئی دن مرے گھر
جانیے کس کے گھر گئے مِرے دن
اب نہیں ہیں مِرے کوئی دن رات
ساری راتیں گئیں مِری بے حال
میرے دن! بے اثر گئے مرے دن
میرے مژگاں کو رنگ کی تھی ہوس
خون میں تر بہ تر گئے مرے دن
اے خوشا، انتظار ہے نہ امید
یارِ یاراں! سُدھر گئے مرے دن
اب میں بس رہ گیا ہوں راتوں کا
مر گئے جونؔ! مر گئے مرے دن
جون ایلیا
No comments:
Post a Comment