خوب پہچان لو اسرار ہوں میں
جنسِ الفت کا خریدار ہوں میں
عشق ہی عشق ہے دنیا میری
فتنۂ عقل سے بے زار ہوں میں
خوابِ عشرت میں ہیں اربابِ خرد
اوراک شاعرِ بے دار ہوں میں
لے کے نکلا ہوں گُہرہائے سخن
ماہ و انجم کا خریدار ہوں میں
میری باتوں میں مسیحائی ہے
لوگ کہتے ہیں کہ بیمار ہوں میں
جنسِ الفت کا خریدار ہوں میں
عشق ہی عشق ہے دنیا میری
فتنۂ عقل سے بے زار ہوں میں
خوابِ عشرت میں ہیں اربابِ خرد
اوراک شاعرِ بے دار ہوں میں
لے کے نکلا ہوں گُہرہائے سخن
ماہ و انجم کا خریدار ہوں میں
میری باتوں میں مسیحائی ہے
لوگ کہتے ہیں کہ بیمار ہوں میں
اسرار الحق مجاز
(مجاز لکھنوی)
(مجاز لکھنوی)
No comments:
Post a Comment