Tuesday 6 February 2018

زخم بھی چلتے ہیں چکر میں خبردار رہو

زخم بھی چلتے ہیں چکر میں خبردار رہو
وقت صرف مرہم تو نہیں رکھا کرتا
کیوں مرے جاتے ہو یوں حیرت سے 
ماضی آ جاتا ہے مستقبل میں دبے پاؤں کبھی
آج یہ آج نہیں اور نہ کل تھا کوئی کل 
وقت کی تہہ بھی سرکتی ہے زمیں کے ہمراہ
جبگ تو جنگ ہے جاری ہی اگر رکھنی ہے
صرف مرہم کے طلبگار بنو گے تو خسارا ہو گا 
شام تنہا تو نہیں مرتی کبھی 
ساتھ اک دن بھی چلا جاتا ہے

عابی مکھنوی

No comments:

Post a Comment