زخم بھی چلتے ہیں چکر میں خبردار رہو
وقت صرف مرہم تو نہیں رکھا کرتا
کیوں مرے جاتے ہو یوں حیرت سے
ماضی آ جاتا ہے مستقبل میں دبے پاؤں کبھی
آج یہ آج نہیں اور نہ کل تھا کوئی کل
جبگ تو جنگ ہے جاری ہی اگر رکھنی ہے
صرف مرہم کے طلبگار بنو گے تو خسارا ہو گا
شام تنہا تو نہیں مرتی کبھی
ساتھ اک دن بھی چلا جاتا ہے
عابی مکھنوی
No comments:
Post a Comment