Tuesday 6 February 2018

سنا ہے دانہ انہیں ملے گا

سنا ہے دانہ انہیں ملے گا
قفس میں چہکیں جو پر نہ کھولیں
قفس کو وطنِ عزیز بولیں
وہ دیکھو شاہیں بھی پَل رہے ہیں 
یہ دیکھو بازوں کے بازؤوں پر ہے چربی کتنی
مگر خبر ہے کہ چند چِڑیوں نے طے کیا ہے
قفس کے دانے قفس کے پانی سے لاکھ بہتر ہے 
اڑتے اڑتے کھلی فضا میں شکار ہونا 

عابی مکھنوی

No comments:

Post a Comment