سنا ہے دانہ انہیں ملے گا
قفس میں چہکیں جو پر نہ کھولیں
قفس کو وطنِ عزیز بولیں
وہ دیکھو شاہیں بھی پَل رہے ہیں
یہ دیکھو بازوں کے بازؤوں پر ہے چربی کتنی
قفس کے دانے قفس کے پانی سے لاکھ بہتر ہے
اڑتے اڑتے کھلی فضا میں شکار ہونا
عابی مکھنوی
No comments:
Post a Comment