Saturday 10 February 2018

بڑے تپاک سے بھیجا سلام وحشت نے

بڑے تپاک سے بھیجا سلام وحشت نے
سکوت میں کِیا ہم سے کلام وحشت نے
تمہِیں بتاؤ کہ ہم خود سے بچ کے جائیں کہاں
ہمیں تو سونپ دیا سارا کام وحشت نے
امورِ سلطنتِ دل کی خیر ہو یا رب
یہاں سنبھالا ہے سب انتظام وحشت نے
سب اپنا اپنا تعارف کرا رہے تھے مگر 
گلے لگا کے لِیا میرا نام وحشت نے
ہمارے گھر میں بہت تیرگی تھی ایسے میں 
چراغِ غم کا کِیا اہتمام وحشت نے

تسنیم عابدی

No comments:

Post a Comment