دامن تمہارا چھوڑ دوں، یہ تم نے کیا کہا
رخ زندگی کا موڑ دوں، یہ تم نے کیا کہا
غم کے خوشی کے، پیار کے فرقت کے وصل کے
سب سلسلوں کو توڑ دوں، یہ تم نے کیا کہا
دنیا کے ہر فریب سے جس نے نجات دی
جس آئینہ میں رقص کناں ہے تمہارا عکس
اس آئینہ کو توڑ دوں، یہ تم نے کیا کہا
جن میں مچل رہا ہے تمہاری نظر کا کیف
ان ساغروں کو توڑ دوں، یہ تم نے کیا کہا
جن میں کھنک رہی ہیں محبت کی چوڑیاں
میں وہ کلائی چھوڑ دوں، یہ تم نے کیا کہا
اے چرخ ان کی یاد پہ ہے زیست کا مدار
میں ان کی یاد چھوڑ دوں، یہ تم نے کیا کہا
چرخ چنیوٹی
No comments:
Post a Comment