یا زہرہ جبینوں کی مناجات کریں گے
یا بندگئ پیرِ خرابات کریں گے
یہ عقل کے سہمے ہوئے بیمار ارادے
کیا چارۂ ناسازئ حالات کریں گے
آ، اے، غم دوراں! مے خانہ ہے نزدیک
جنت میں نہ مے ہے، نہ محبت، نہ جوانی
کس چیز پہ انساں بسر اوقات کریں گے
کہہ دو یہ عدمؔ سے کہ خرابات میں کل رات
کچھ لوگ فقیروں کی مدارات کریں گے
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment