Monday 17 August 2015

آج ہم اپنی دعاؤں کا اثر دیکھیں گے

آج ہم اپنی دعاؤں کا اثر دیکھیں گے 
تیرِ نظر دیکھیں گے زخمِ جگر دیکھیں گے
آپ تو آنکھ ملاتے ہوئے شرماتے ہیں
آپ تو دل کے دھڑکنے سے بھی ڈر جاتے ہیں
پھر بھی یہ ضد ہے کہ زخمِ جگر دیکھیں گے
پیار کرنا دلِ بے تاب! بُرا ہوتا ہے
سنتے آئے ہیں کہ یہ خواب بُرا ہوتا ہے
آج اس خواب کی تعبیر مگر دیکھیں گے
جان لیوا ہے محبت کا سماں آج کی رات
شمع ہو جائے گی جل جل کے دھواں آج کی رات
آج کی رات بچیں گے تو سحر دیکھیں گے
تیرِ نظر دیکھیں گے زخمِ جگر دیکھیں گے
آج ہم اپنی دعاؤں کا اثر دیکھیں گے

کیف بھوپالی        


No comments:

Post a Comment