Tuesday 13 January 2015

میرا فن مرے دور کا فن مرے انسان کا فن

میرا فن 

میرے نقاد
میں جذباتی ہوں
میرے اشعار میں للکار ہے
میری نظموں میں
قصیدوں کا کہیں رنگ نہیں
میری غزلیں
نہ غزالاں کی ادا ہے
نہ حسینوں کا سخن
رگِ گل سے پرِِ بلبل نہ کبھی باندھ سکا
میرے اشعار سے بُو آتی ہے
خونِ مزدور کی بُو
خونِ مظلوم کی بُو
اور سرمایہ کے قصاب کی منڈی میں پڑی
زندہ لاشوں کی بُو
میرے نقاد
میرا فن میرا ہے
میرا فن تیرا نہیں، تیرا نہیں
میرا فن میرا ہے
میرے ماحول، مری زیست، مرے دور کا فن
مرے انسان کا فن

اجمل خٹک

No comments:

Post a Comment