میرا فن
میرے نقاد
میں جذباتی ہوں
میرے اشعار میں للکار ہے
میری نظموں میں
قصیدوں کا کہیں رنگ نہیں
نہ غزالاں کی ادا ہے
نہ حسینوں کا سخن
رگِ گل سے پرِِ بلبل نہ کبھی باندھ سکا
میرے اشعار سے بُو آتی ہے
خونِ مزدور کی بُو
خونِ مظلوم کی بُو
اور سرمایہ کے قصاب کی منڈی میں پڑی
زندہ لاشوں کی بُو
میرے نقاد
میرا فن میرا ہے
میرا فن تیرا نہیں، تیرا نہیں
میرا فن میرا ہے
میرے ماحول، مری زیست، مرے دور کا فن
مرے انسان کا فن
اجمل خٹک
No comments:
Post a Comment