ایک بوڑھے فقیر نے مجھ کو
کل بتایا ہے میرے سینے پر
ایک پاگل چُڑیل قابض ہے
اس لیے آج اپنے دوستوں کو
میں بتا دوں کہ آج سے آگے
باتوں باتوں میں ایک دو کی میں
چاہے مٹی پلید بھی کر دوں
ایک تھپڑ رسید بھی کر دوں
نوچ لوں منہ یا گالیاں دے دوں
تو وہ ہرگز بُرا نہیں مانیں
اور سمجھیں کہ ساری بے ادبی
بس اسی کے طفیل ہوتی ہے
مجھ میں پاگل چڑیل ہوتی ہے
کل بتایا ہے میرے سینے پر
ایک پاگل چُڑیل قابض ہے
اس لیے آج اپنے دوستوں کو
میں بتا دوں کہ آج سے آگے
باتوں باتوں میں ایک دو کی میں
چاہے مٹی پلید بھی کر دوں
ایک تھپڑ رسید بھی کر دوں
نوچ لوں منہ یا گالیاں دے دوں
تو وہ ہرگز بُرا نہیں مانیں
اور سمجھیں کہ ساری بے ادبی
بس اسی کے طفیل ہوتی ہے
مجھ میں پاگل چڑیل ہوتی ہے
عمار اقبال
No comments:
Post a Comment