Tuesday 13 January 2015

کبھی تو سوچنا یہ تم نے کیا کیا لوگو

کبھی تو سوچنا یہ تم نے کیا کِیا لوگو
یہ کس کو تم نے سرِ دار کھو دیا لوگو
ہوائے بُغض و خباثت چلی تو اپنے ساتھ
اڑا کے لے گئی انصاف کی قبا لوگو
دیا تھا صبحِ مسرت نے اِک چراغ ہمیں
اسی کو تم نے سرِ شام کھو دیا لوگو
مسافتوں کے سوا ان کو کچھ نہیں ملتا
سفر میں ساتھ نہ ہو جن کے رہنما لوگو
سُلا دیا جسے زنداں میں تم نے موت کی نیند
جگائے گی اسے حالات کی صدا لوگو

احمد نوید

2 comments:

  1. رہنمائی کا شکریہ، درستگی کر دی گئی ہے۔

    ReplyDelete