کبھی تو سوچنا یہ تم نے کیا کِیا لوگو
یہ کس کو تم نے سرِ دار کھو دیا لوگو
ہوائے بُغض و خباثت چلی تو اپنے ساتھ
اڑا کے لے گئی انصاف کی قبا لوگو
دیا تھا صبحِ مسرت نے اِک چراغ ہمیں
اسی کو تم نے سرِ شام کھو دیا لوگو
یہ کس کو تم نے سرِ دار کھو دیا لوگو
ہوائے بُغض و خباثت چلی تو اپنے ساتھ
اڑا کے لے گئی انصاف کی قبا لوگو
دیا تھا صبحِ مسرت نے اِک چراغ ہمیں
اسی کو تم نے سرِ شام کھو دیا لوگو
مسافتوں کے سوا ان کو کچھ نہیں ملتا
سفر میں ساتھ نہ ہو جن کے رہنما لوگو
سُلا دیا جسے زنداں میں تم نے موت کی نیند
جگائے گی اسے حالات کی صدا لوگو
جگائے گی اسے حالات کی صدا لوگو
احمد نوید
Poet is Ahmad Naveed
ReplyDeleteرہنمائی کا شکریہ، درستگی کر دی گئی ہے۔
ReplyDelete