کچھ نہیں ہے نہیں میں یا کچھ ہے
کچھ نہ ہونے کا ماجرا کچھ ہے
یعنی ہوتا ہے کچھ نہیں ہونا
یعنی ہونے سے ماورأ کچھ ہے
وقت جوکر ہے اپنی ٹوپی میں
ڈالتا کچھ، نکالتا کچھ ہے
جم گیا ہاتھ میرا سینے پر
اور میں کہتا رہ گیا کچھ ہے
ابن آدمؑ تِرے سوال پہ تُف
چاہتا کچھ ہے، مانگتا کچھ ہے
یہ جو دنیا ہے آپ کی دنیا
اس میں میرے بھی کام کا کچھ ہے
میں نہیں ہوں سبب اداسی کا
تیرے دل میں مِرے سوا کچھ ہے
کچھ نہ ہونے کا ماجرا کچھ ہے
یعنی ہوتا ہے کچھ نہیں ہونا
یعنی ہونے سے ماورأ کچھ ہے
وقت جوکر ہے اپنی ٹوپی میں
ڈالتا کچھ، نکالتا کچھ ہے
جم گیا ہاتھ میرا سینے پر
اور میں کہتا رہ گیا کچھ ہے
ابن آدمؑ تِرے سوال پہ تُف
چاہتا کچھ ہے، مانگتا کچھ ہے
یہ جو دنیا ہے آپ کی دنیا
اس میں میرے بھی کام کا کچھ ہے
میں نہیں ہوں سبب اداسی کا
تیرے دل میں مِرے سوا کچھ ہے
عمار اقبال
No comments:
Post a Comment