Sunday, 8 March 2015

مری آنکھوں کو آنکھوں کا کنارہ کون دے گا

مِری آنکھوں کو آنکھوں کا کنارہ کون دے گا
سمندر کو سمندر میں سہارا کون دے گا
مِرے چہرے کو چہرہ کب عنایت کر رہے ہو
تمہیں میرے سوا چہرہ تمہارا کون دے گا
مِرے دریا نے اپنے ہی کنارے کاٹ ڈالے
بپھرتے پانیوں کا اب سہارا کون دے گا
بدن میں ایک صحرا جل رہا ہے بجھ رہا ہے
مِرے دریاؤں کو پہلا اشارہ کون دے گا
محبت نیلا موسم بن کے آ جاۓ گی اِک دن
گلابی تتلیوں کو پھر سہارا کون دے گا

افتخار قیصر

3 comments:

  1. نیلا موسم سے کیا مراد ہے

    ReplyDelete
  2. نیلا موسم سے کیا مراد ہے

    ReplyDelete