نظم
دبی دبی سی ہنسی تمہارے
لبوں پہ آ کے جو رک گئی ہے
اسے نہ روکو
یہ رک گئی تو
یہ سارے منظر یہ ساری دنیا
ہے چار دن کی ہماری دنیا
اداسیوں کا نگر لگے گی
غموں میں ڈوبی ڈگر لگے گی
تم ہنس دو تھوڑا سا مسکرا دو
خیالؔ ہم کو ہماری دنیا
حسین جنت کا گھر لگے گی
ہزاروں خوشیوں کا در لگے گی
زمیں کو سب کی نظر لگے گی
لبوں پہ آ کے جو رک گئی ہے
اسے نہ روکو
یہ رک گئی تو
یہ سارے منظر یہ ساری دنیا
ہے چار دن کی ہماری دنیا
اداسیوں کا نگر لگے گی
غموں میں ڈوبی ڈگر لگے گی
تم ہنس دو تھوڑا سا مسکرا دو
خیالؔ ہم کو ہماری دنیا
حسین جنت کا گھر لگے گی
ہزاروں خوشیوں کا در لگے گی
زمیں کو سب کی نظر لگے گی
اسماعیل اعجاز خیال
No comments:
Post a Comment