مجھے خبر نہ ہوئی عمر بھر کہاں گیا میں
گزرتے وقت نجانے گزر کہاں گیا میں
نجانے تلخیاں کس کی اتار دیں کس میں
نجانے میں کہاں ٹوٹا، بکھر کہاں گیا میں
کہاں سے آیا تھا اس کی خبر نہیں لیکن
بتانا اس کو میں بس خواب بن کے آیا تھا
وہ آنکھ کھلتے ہی پوچھے اگر کہاں گیا میں
پڑے پڑے میں تِرے چاک پر چٹخ گیا تھا
چٹخ کے چاک سے پھر کوزہ گر کہاں گیا میں
عمار اقبال
No comments:
Post a Comment