Saturday 25 March 2017

ڈرو نہ تم کہ نہ سن لے کہیں خدا میری

ڈرو نہ تم کہ نہ سن لے کہیں خدا میری 
کہ روشناسِ اجابت نہیں دعا میری
وہ تم، کہ تم نے جفا کی تو کچھ برا نہ کِیا 
وہ میں، کہ ذکر کے قابل نہیں فغاں میری
چلے بھی آؤ، کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی
سنو، کہ پھر نہ سنو گے تم التجا میری
کچھ ایسی یاس سے، حسرت سے میں نے دم توڑا
جگر کو تھام کے رہ رہ گئی قضا میری
خدا نے زہر کی تاثیر بخش دی فانیؔ 
ترس گی تھی اثر کو بہت دعا میری

فانی بدایونی

No comments:

Post a Comment