خود پرستی سے عشق ہو گیا ہے
اپنی ہستی سے عشق ہو گیا ہے
جب سے دیکھا ہے اس فقیرنی کو
فاقہ مستی سے عشق ہو گیا ہے
ایک درویش کو تِری خاطر
یہ فلک زاد کی کہانی ہے
جس کو پستی سے عشق ہو گیا ہے
خود تراشا ہے جب سے بت اپنا
بت پرستی سے عشق ہو گیا ہے
عمار اقبال
No comments:
Post a Comment