Monday 6 March 2017

خودپرستی سے عشق ہو گیا ہے

خود پرستی سے عشق ہو گیا ہے
اپنی ہستی سے عشق ہو گیا ہے
جب سے دیکھا ہے اس فقیرنی کو
فاقہ مستی سے عشق ہو گیا ہے
ایک درویش کو تِری خاطر
ساری بستی سے عشق ہو گیا ہے
یہ فلک زاد کی کہانی ہے
جس کو پستی سے عشق ہو گیا ہے
خود تراشا ہے جب سے بت اپنا
بت پرستی سے عشق ہو گیا ہے 

عمار اقبال

No comments:

Post a Comment