اس شہرِ خرابی میں غمِ عشق کے مارے
زندہ ہیں، یہی بات بڑی بات ہے پیارے
یہ ہنستا ہوا چاند، یہ پُر نُور ستارے
تابندہ و پائندہ ہیں ذروں کے سہارے
حسرت ہے کوئی غنچہ ہمیں پیار سے دیکھے
ہر صبح ، مِری صبح پہ روتی رہی شبنم
ہر رات ، مِری رات پہ ہنستے رہے تارے
کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں، اے غمِ جاناں
کب تک کوئی الجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے
حبیب جالب
No comments:
Post a Comment