میں رتجگوں کے مکمل عذاب دیکھوں گا
کسی نے جو نہیں دیکھے وہ خواب دیکھوں گا
وہ وقت آئے گا میری حیات میں جب میں
محبتوں کے چمن میں گلاب دیکھوں گا
گھرا ہوا ہوں اندھیروں میں غم نہیں مجھ کو
شبِ سیاہ کے بعد آفتاب دیکھوں گا
چلیں گے تیز بہت تیری یاد کے جھونکے
میں اپنی آنکھ میں جب سیلِ آب دیکھوں گا
میں نقطہ نقطہ اتر کر تِری نگاہوں میں
ورق ورق تِرے دل کی کتاب دیکھوں گا
اداسیوں کے سوا کچھ نہیں ملے گا مجھے
زمانؔ جب بھی محبت کا باب دیکھوں گا
زمان کنجاہی
No comments:
Post a Comment