Tuesday 16 January 2018

میں رتجگوں کے مکمل عذاب دیکھوں گا

میں رتجگوں کے مکمل عذاب دیکھوں گا 

کسی نے جو نہیں دیکھے وہ خواب دیکھوں گا 

وہ وقت آئے گا میری حیات میں جب میں 

محبتوں کے چمن میں گلاب دیکھوں گا 

گھرا ہوا ہوں اندھیروں میں غم نہیں مجھ کو 

شبِ سیاہ کے بعد آفتاب دیکھوں گا 

چلیں گے تیز بہت تیری یاد کے جھونکے 

میں اپنی آنکھ میں جب سیلِ آب دیکھوں گا 

میں نقطہ نقطہ اتر کر تِری نگاہوں میں 

ورق ورق تِرے دل کی کتاب دیکھوں گا 

اداسیوں کے سوا کچھ نہیں ملے گا مجھے 

زمانؔ جب بھی محبت کا باب دیکھوں گا 


زمان کنجاہی 

No comments:

Post a Comment