دل یوں دھڑکا کہ پریشان ہوا ہو جیسے
بے دھیانی میں کوئی نقصان ہوا ہو جیسے
رخ بدلتا ہوں تو شہ رگ میں چبھن ہوتی ہے
عشق بھی جنگ کا میدان ہوا ہو جیسے
جسم یوں لمسِ رفاقت کے اثر سے نکلا
دل نے یوں پھر میرے سینے میں فقیری رکھ دی
ٹوٹ کر خود سے پشیمان ہوا ہو جیسے
تھام کر ہاتھ میرا ایسے وہ رویا محسن
کوئی کافر سے مسلمان ہوا ہو جیسے
محسن نقوی
No comments:
Post a Comment