Thursday 18 January 2018

آنکھ وحشت میں سموتی ہوں بہت بولتی ہوں

آنکھ وحشت میں سموتی ہوں بہت بولتی ہوں
جب نیا خواب پروتی ہوں، بہت بولتی ہوں
تم نے دیکھے نہیں فرصت سے خدوخال مِرے
جب میں تصویر میں ہوتی ہوں بہت بولتی ہوں
مجھ کو اچھی نہیں لگتی یہ شکستہ حالی
جب بھی آنچل کو بھگوتی ہوں بہت بولتی ہوں
میری وسعت سے زیادہ ہے تِرا بوجھ مجھے
زندگی! جب تجھے ڈھوتی ہوں بہت بولتی ہوں
توڑ کر چیزیں نکلتی ہے مِری ساری بھڑاس
خوب ہنستی بھی ہوں، روتی ہوں، بہت بولتی ہوں
مجھ کو خدشہ ہے کہیں نام نہ لے لوں تیرا
سب ہی کہتے ہیں میں سوتی ہوں بہت بولتی ہوں

کومل جوئیہ

No comments:

Post a Comment