Thursday, 18 January 2018

وصل ترمیم شدہ

وصل ترمیم شدہ
ہجر تجسیم شدہ
ذہن ناخواندہ کیوں؟
میرے تعلیم شدہ
تم بھی ٹوٹے ہوئے ہو
میں بھی تقسیم شدہ
فاصلے رہنے دئیے
ربط، تکریم شدہ
سچ لرزتا ہی رہا
جھوٹ تعظیم شدہ
صاحبِ عشق ہوں میں
جز کہ تکریم شدہ
شاعری میرا ہنر
جرم تسلیم شدہ

کومل جوئیہ

No comments:

Post a Comment