روشنی مئے کے آبگینوں کی
جنبشِ چشم ہے حسینوں کی
ناخدا کو ڈبو کے لوٹ آئے
نیتیں ٹھیک تھیں سفینوں کی
کس مروت سے پیش آتے ہیں
ساقیا! آج تو نہ ہاتھ کو روک
تشنگی ہے کئی مہینوں کی
جل رہی ہیں عدم کے شعروں میں
ٹھنڈکیں عنبریں پسینوں کی
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment