Friday 5 January 2018

دل کی دلی بھی ہار بیٹھے ہیں

ہم جو بے حال زار بیٹھے ہیں
دل کی دلی بھی ہار بیٹھے ہیں
ہم سے مت کیجیو وجود کی بات
ہم عدم کو گزار بیٹھے ہیں
ہے وہ بد محفلی کہ مت پوچھ
یار آئے ہیں، یار بیٹھے ہیں
ایک ڈولی ہے صبح سے خالی
سر کوچۂ کہار بیٹھے ہیں
جان جانان زندگی! تم کیا
ہم تو خود کو سہار بیٹھے ہیں
دل سے وہ ہار ہار اٹھا ہے
اور ہم ہار ہار بیٹھے ہیں

جون ایلیا

No comments:

Post a Comment