کرب کا لشکر تھا مقابل اور تنہا ایک میں
سینکڑوں لاکھوں مسائل اور تنہا ایک میں
آندھیوں گرداب موجوں اور طوفانوں کے ساتھ
درپئے آزار ساحل اور تنہا ایک میں
میں جنہیں اپنا سمجھتا تھا انہیں ہمراہ لیے
آ رہا تھا میرا قاتل اور تنہا ایک میں
ایسے عالم میں کہاں جاؤں کسے آواز دوں
آگ صحرا، دور منزل اور تنہا ایک میں
درد، آنسو، بے قراری، یاس اور دیوانگی
کاوشِ پیہم کا حاصل اور تنہا ایک میں
ایک تُو کہ زندگی دراصل تجھ پر ختم ہے
آبلہ پا، رُوح گھائل اور تنہا ایک میں
فرحت شہزاد
سینکڑوں لاکھوں مسائل اور تنہا ایک میں
آندھیوں گرداب موجوں اور طوفانوں کے ساتھ
درپئے آزار ساحل اور تنہا ایک میں
میں جنہیں اپنا سمجھتا تھا انہیں ہمراہ لیے
آ رہا تھا میرا قاتل اور تنہا ایک میں
ایسے عالم میں کہاں جاؤں کسے آواز دوں
آگ صحرا، دور منزل اور تنہا ایک میں
درد، آنسو، بے قراری، یاس اور دیوانگی
کاوشِ پیہم کا حاصل اور تنہا ایک میں
ایک تُو کہ زندگی دراصل تجھ پر ختم ہے
آبلہ پا، رُوح گھائل اور تنہا ایک میں
فرحت شہزاد
No comments:
Post a Comment