بے گانہ وار ان سے ملاقات ہو تو ہو
اب دور دور ہی سے کوئی بات ہو تو ہو
مشکل ہے پھر ملیں کبھی یارانِ رفتگاں
تقدیر ہی سے اب یہ کرامات ہو تو ہو
ان کو تو یاد آئے ہوئے مدتیں ہوئیں
جینے کی وجہ اور کوئی بات ہو تو ہو
کیا جانوں کیوں الجھتے ہیں وہ بات پر
مقصد کچھ اس سے ترکِ ملاقات ہو تو ہو
ناصر کاظمی
اب دور دور ہی سے کوئی بات ہو تو ہو
مشکل ہے پھر ملیں کبھی یارانِ رفتگاں
تقدیر ہی سے اب یہ کرامات ہو تو ہو
ان کو تو یاد آئے ہوئے مدتیں ہوئیں
جینے کی وجہ اور کوئی بات ہو تو ہو
کیا جانوں کیوں الجھتے ہیں وہ بات پر
مقصد کچھ اس سے ترکِ ملاقات ہو تو ہو
ناصر کاظمی
اگر کسی کے پاس مکمل غزل موجود ہے تو براہِ کرم شئیر کیجئے گا، شکریہ۔
No comments:
Post a Comment