ایک پرانا موسم لوٹا یاد بھری پروائی بھی
ایسا تو کم ہی ہوتا ہے وہ بھی ہو تنہائی بھی
یادوں کی بوچھاڑوں سے جب پلکیں بھیگنے لگتی ہیں
کتنی سوندھی لگتی ہے تب مانجھی کی رسوائی بھی
دو دو شکلیں دکھتی ہیں اس بہکے سے آئینے میں
میرے ساتھ چلا آیا ہے آپ کا اک سودائی بھی
خاموشی کا حاصل بھی اک لمبی خاموشی ہے
ان کی بات سنی بھی ہم نے اپنی بات سنائی بھی
گلزار
ایسا تو کم ہی ہوتا ہے وہ بھی ہو تنہائی بھی
یادوں کی بوچھاڑوں سے جب پلکیں بھیگنے لگتی ہیں
کتنی سوندھی لگتی ہے تب مانجھی کی رسوائی بھی
دو دو شکلیں دکھتی ہیں اس بہکے سے آئینے میں
میرے ساتھ چلا آیا ہے آپ کا اک سودائی بھی
خاموشی کا حاصل بھی اک لمبی خاموشی ہے
ان کی بات سنی بھی ہم نے اپنی بات سنائی بھی
گلزار
No comments:
Post a Comment