اک خیالِ خام میں مسحور کر رکھا مجھے
خود پرستی نے جہاں سے دور کر رکھا مجھے
بے سبب تھا اس جگہ پر وہ قیامِ سرسری
پر تھکن نے اس جگہ مجبور کر رکھا مجھے
خامشی سے دیر تک اس حُسن کا تکنا مجھے
دیر تک اس یاد نے رنجور کر رکھا مجھے
تیرگی اطراف میں بے حد تھی، لیکن اے منیرؔ
سحرِ غم نے اس میں مثلِ نُور کر رکھا مجھے
منیر نیازی
خود پرستی نے جہاں سے دور کر رکھا مجھے
بے سبب تھا اس جگہ پر وہ قیامِ سرسری
پر تھکن نے اس جگہ مجبور کر رکھا مجھے
خامشی سے دیر تک اس حُسن کا تکنا مجھے
دیر تک اس یاد نے رنجور کر رکھا مجھے
تیرگی اطراف میں بے حد تھی، لیکن اے منیرؔ
سحرِ غم نے اس میں مثلِ نُور کر رکھا مجھے
منیر نیازی
No comments:
Post a Comment