گھوم پھر کر اسی کوچے کی طرف آئیں گے
دل سے نکلے بھی تو ہم لوگ کہاں جائیں گے
کبھی فرصت سے ملو تو تمہیں تفصیل کے ساتھ
امتیازِ ہوس و عشق بھی سمجھائیں گے
ہم کو معلوم تھا یہ وقت بھی آ جائے گا
ہاں مگر یہ نہیں سوچا تھا کہ پچھتائیں گے
کہہ چکے ہم ہمیں اتنا ہی فقط کہنا تھا
آپ فرمائیے، کچھ آپ بھی فرمائیں گے
ایک دن خود کو نظر آئیں گے ہم بھی اجملؔ
ایک دن اپنی ہی آواز سے ٹکرائیں گے
اجمل سراج
دل سے نکلے بھی تو ہم لوگ کہاں جائیں گے
کبھی فرصت سے ملو تو تمہیں تفصیل کے ساتھ
امتیازِ ہوس و عشق بھی سمجھائیں گے
ہم کو معلوم تھا یہ وقت بھی آ جائے گا
ہاں مگر یہ نہیں سوچا تھا کہ پچھتائیں گے
کہہ چکے ہم ہمیں اتنا ہی فقط کہنا تھا
آپ فرمائیے، کچھ آپ بھی فرمائیں گے
ایک دن خود کو نظر آئیں گے ہم بھی اجملؔ
ایک دن اپنی ہی آواز سے ٹکرائیں گے
اجمل سراج
No comments:
Post a Comment