Wednesday 28 May 2014

تیرے بنا زندگی سے کوئی شکوہ تو نہیں ہے

تیرے بنا زندگی سے کوئی، شکوہ تو نہیں ہے
تیرے بنا زندگی بھی لیکن، زندگی تو نہیں
کاش ایسا ہو، تیرے قدموں سے چُن کے منزل چلیں اور کہیں
تم گر ساتھ ہو، منزلوں کی کمی تو نہیں
جی میں آتا ہے، تیرے دامن میں، سر چھپا کے ہم روتے رہیں
تیری بھی آنکھوں میں آنسوؤں کی نمی تو نہیں
تم جو کہہ تو دو، آج کی رات چاند ڈوبے گا نہیں، رات کو روک لو
رات کی بات ہے اور زندگی باقی تو نہیں

گلزار

No comments:

Post a Comment