Monday 2 June 2014

ہم بھٹکتے ہیں خلاؤں میں صدا کی صورت

ہم بھٹکتے ہیں خلاؤں میں صدا کی صورت
کون سنتا ہے ہمیں حرفِ دعا کی صورت
دل کے صحراؤں میں گونجی ہے دعا زمزم کی
یا نبیؐ تیری شفا برسے گھٹا کی صورت
تیرے انفاس میں چمکا ہے سماوات کا نُور
تیری صورت میں نظر آئی خدا کی صورت
ریت میں پھول کِھلے تیری محبت کے طفیل
دھوپ ویرانوں پہ برسی ہے گھٹا کی صورت

احمد شمیم

No comments:

Post a Comment