کھلا مہتاب بھی ٹوٹے ہوئے در کے حوالے سے
سمجھتا ہوں میں اشیاء کو فقط گھر کے حوالے سے
مرے مایوس ہونے سے ذرا پہلے ہی لوٹ آنا
کہ میں بھی سوچتا ہوں اب مقدر کے حوالے سے
اگر سوچا کبھی میں نے تری قامت نگاری کا
حوالہ مختلف دوں گا صنوبر کے حوالے سے
کہ تجھ پر ختم تھا روئے سخن اپنی طرف کرنا
بتا کیا گفتگو کرتے گلِ تر کے حوالے سے
کئی چہرے بدل کر میں پہنچ پایا ہوں تیرے تک
مجھے پہچان میرے دیدۂ تر کے حوالے سے
دلِ برباد اتنا بھی گیا گزرا نہیں تابشؔ
یہ بستی جانی جاتی ہے اِسی گھر کے حوالے سے
عباس تابش
سمجھتا ہوں میں اشیاء کو فقط گھر کے حوالے سے
مرے مایوس ہونے سے ذرا پہلے ہی لوٹ آنا
کہ میں بھی سوچتا ہوں اب مقدر کے حوالے سے
اگر سوچا کبھی میں نے تری قامت نگاری کا
حوالہ مختلف دوں گا صنوبر کے حوالے سے
کہ تجھ پر ختم تھا روئے سخن اپنی طرف کرنا
بتا کیا گفتگو کرتے گلِ تر کے حوالے سے
کئی چہرے بدل کر میں پہنچ پایا ہوں تیرے تک
مجھے پہچان میرے دیدۂ تر کے حوالے سے
دلِ برباد اتنا بھی گیا گزرا نہیں تابشؔ
یہ بستی جانی جاتی ہے اِسی گھر کے حوالے سے
عباس تابش
No comments:
Post a Comment