ہم اپنی ذات کے کافر
ہم اپنی کم نگاہی کا
عجب اظہار کرتے ہیں
کہ جو آنکھوں سے اوجھل ہو
اسے تسلیم کرنے سے
سدا انکار کرتے ہیں
جو سنتے ہیں
کہ تخلیقِ زماں سے بھی بہت پہلے
کہیں ہم لوگ رہتے تھے
فنائے وقت سے آگے
ہمیں موجود ہو نا ہے
تو ہم اپنے تحیّر کر جھٹک کر
اس لئے انکار کر دیں گے
کہ ہم نے اپنے چہرے کو
گزشتہ چند برسوں سے ہی دیکھا ہے
یہ صورت کچھ ہی مدت بعد آئینہ نہ دیکھیں گے
یہ معیارِ نظر بنیادِ منطق ہو
تو اس کے تناظر میں
ہم اپنی ذات کے کافر
تمہاری کیا گواہی دیں
سید مبارک شاہ
ہم اپنی کم نگاہی کا
عجب اظہار کرتے ہیں
کہ جو آنکھوں سے اوجھل ہو
اسے تسلیم کرنے سے
سدا انکار کرتے ہیں
جو سنتے ہیں
کہ تخلیقِ زماں سے بھی بہت پہلے
کہیں ہم لوگ رہتے تھے
فنائے وقت سے آگے
ہمیں موجود ہو نا ہے
تو ہم اپنے تحیّر کر جھٹک کر
اس لئے انکار کر دیں گے
کہ ہم نے اپنے چہرے کو
گزشتہ چند برسوں سے ہی دیکھا ہے
یہ صورت کچھ ہی مدت بعد آئینہ نہ دیکھیں گے
یہ معیارِ نظر بنیادِ منطق ہو
تو اس کے تناظر میں
ہم اپنی ذات کے کافر
تمہاری کیا گواہی دیں
سید مبارک شاہ
No comments:
Post a Comment