Saturday 7 June 2014

ہم اپنی ذات کے کافر

ہم اپنی ذات کے کافر
ہم اپنی کم نگاہی کا
عجب اظہار کرتے ہیں
کہ جو آنکھوں سے اوجھل ہو
اسے تسلیم کرنے سے
سدا انکار کرتے ہیں

جو سنتے ہیں
کہ تخلیقِ زماں سے بھی بہت پہلے
کہیں ہم لوگ رہتے تھے
فنائے وقت سے آگے
ہمیں موجود ہو نا ہے
تو ہم اپنے تحیّر کر جھٹک کر
اس لئے انکار کر دیں گے
کہ ہم نے اپنے چہرے کو
گزشتہ چند برسوں سے ہی دیکھا ہے
یہ صورت کچھ ہی مدت بعد آئینہ نہ دیکھیں گے
یہ معیارِ نظر بنیادِ منطق ہو
تو اس کے تناظر میں
ہم اپنی ذات کے کافر
تمہاری کیا گواہی دیں

سید مبارک شاہ

No comments:

Post a Comment