Monday 2 June 2014

ہنستے بولتے لوگ بھی ہم کو حیراں حیراں تکتے ہیں

ہنستے بولتے لوگ بھی ہم کو حیراں حیراں تکتے ہیں
تُو ہی بتا اے راہ تمنا! ہم کس دیس سے آئے ہیں
تم اِک چاک گریباں دیکھ کے ہم کو رُسوا کرنے لگے
اچھا کیا جو ہم نے تم سے دل کے چاک چھپائے ہیں
چین کہاں لینے دیتی ہے درد کی میٹھی میٹھی آگ
ہم نے چھپ کر دامنِ شب میں کتنے اشک بہائے ہیں
ایک ذرا سی بات تھی لاکھوں افسانے مشہور ہوئے
ہم بھی تیرے پیار کے صدقے دیوانے مشہور ہوئے

احمد شمیم

No comments:

Post a Comment