ٹکڑے ٹکڑے دن بیتا، دھجی دھجی رات ملی
جس کا جتنا آنچل تھا۔ اتنی ہی سوغات ملی
رم جھم رم جھم بوندوں میں زہر بھی ہے امرت بھی ہے
آنکھیں ہنس دیں، دل رویا، یہ اچھی برسات ملی
جب چاہا دل کو سمجھائیں، ہنسنے کی آواز سنی
رم جھم رم جھم بوندوں میں زہر بھی ہے امرت بھی ہے
آنکھیں ہنس دیں، دل رویا، یہ اچھی برسات ملی
جب چاہا دل کو سمجھائیں، ہنسنے کی آواز سنی
دل سا ساتھی جب پایا، بے چینی بھی ساتھ ملی
ہونٹوں تک آتے آتے جانے کتنے روپ بھرے
جلتی بجھتی آنکھوں میں سادہ سی جو بات ملی
ہونٹوں تک آتے آتے جانے کتنے روپ بھرے
جلتی بجھتی آنکھوں میں سادہ سی جو بات ملی
ماہ جبین ناز
مینا کماری ناز
No comments:
Post a Comment