فلمی گیت
رقص میں ہے سارا جہاں
دھوم ہے یہ آج یہاں
آیا ہے وہ شہہِ خُوباں
رقص میں ہے سارا جہاں
دھوم ہے یہ آج یہاں
آیا ہے وہ شہہِ خُوباں
چاند نیا رات نئی، چھیڑ نئی داستاں
راگ بھی ہے، رنگ بھی ہے، حُسن بھی ہے گُل فشاں
بزم جمی، شمعیں جلی، زندگی ہے شادماں
آیا ہے وہ شہہِ خُوباں
جس کی جفا ایک ادا، پیار کی نگاہ میں
جدھر گزر، ادھر ادھر، پھول کِھلے راہ میں
جھکنے لگا جس کے لئے، ہیروں جلا آسماں
آیا ہے وہ شہہِ خُوباں
رقص میں ہے سارا جہاں
دھوم ہے یہ آج یہاں
آیا ہے وہ شہہِ خُوباں
تنویر نقوی
راگ بھی ہے، رنگ بھی ہے، حُسن بھی ہے گُل فشاں
بزم جمی، شمعیں جلی، زندگی ہے شادماں
آیا ہے وہ شہہِ خُوباں
جس کی جفا ایک ادا، پیار کی نگاہ میں
جدھر گزر، ادھر ادھر، پھول کِھلے راہ میں
جھکنے لگا جس کے لئے، ہیروں جلا آسماں
آیا ہے وہ شہہِ خُوباں
رقص میں ہے سارا جہاں
دھوم ہے یہ آج یہاں
آیا ہے وہ شہہِ خُوباں
تنویر نقوی
No comments:
Post a Comment