ضعف آتا ہے، دل کو تھام تو لو
بولیو مت، مگر سلام تو لو
کون کہتا ہے بولو، مت بولو
ہاتھ سے میرے ایک جام تو لو
ہم صفیرو! چھٹو گے، مت تڑپو
انہیں باتوں پہ لوٹتا ہوں میں
گالی پھر دے کے میرا نام تو لو
اک نگہ پر بکے ہو انشاؔ آج
مفت میں ہے یہ اک غلام تو لو
انشا اللہ خان انشا
No comments:
Post a Comment