یہ رات رات بھی ہے اوڑھنا بچھونا بھی
اس ایک رات میں ہے جاگنا بھی سونا بھی
وہ حبس دم ہے زمیں آسماں کی وسعت میں
کہ ایسا تنگ نہ ہو گا لحد کا کونا بھی
انہیں سوال ہی لگتا ہے میرا رونا بھی
عجب سزا ہے جہاں میں غریب ہونا بھی
نجات روح بھی ارزاں نشور دل کی طرح
ہوا ہے سہل ضمیروں کے داغ دھونا بھی
عجیب شہر ہے گھر بھی ہیں راستوں کی طرح
کسے نصیب ہے راتوں کو چھپ کے رونا بھی
عزیز قیسی
اس ایک رات میں ہے جاگنا بھی سونا بھی
وہ حبس دم ہے زمیں آسماں کی وسعت میں
کہ ایسا تنگ نہ ہو گا لحد کا کونا بھی
انہیں سوال ہی لگتا ہے میرا رونا بھی
عجب سزا ہے جہاں میں غریب ہونا بھی
نجات روح بھی ارزاں نشور دل کی طرح
ہوا ہے سہل ضمیروں کے داغ دھونا بھی
عجیب شہر ہے گھر بھی ہیں راستوں کی طرح
کسے نصیب ہے راتوں کو چھپ کے رونا بھی
عزیز قیسی
No comments:
Post a Comment