وہ چپ ہو گئے مجھ سے کیا کہتے کہتے
کہ دل رہ گیا مدعا کہتے کہتے
مِرا عشق بھی خود غرض ہو چلا ہے
تِرے حسن کو بے وفا کہتے کہتے
شبِ غم کس آرام سے سو گئے ہیں
یہ کیا پڑ گئی خوئے دشنام تم کو
مجھے ناسزا برملا کہتے کہتے
خبر ان کو اب تک نہیں مر مٹے ہم
دلِ زار کا ماجرا کہتے کہتے
عجب کیا جو ہے بدگماں سب سے واعظ
برا سنتے سنتے، بھلا کہتے کہتے
وہ آئے مگر آئے کس وقت حسرتؔ
کہ ہم چل بسے 'مرحبا' کہتے کہتے
حسرت موہانی
No comments:
Post a Comment