جھوٹا نکلا قرار تیرا
اب کس کو ہے اعتبار تیرا
دل میں سو لاکھ چٹکیاں لیں
دیکھا بس ہم نے پیار تیرا
دم ناک میں آ رہا تھا اپنے
کر جبر جہاں تلک تُو چاہے
میرا کیا، اختیار تیرا
لپٹوں ہوں گلے سے آپ اپنے
سمجھوں ہوں کہ ہے کنار تیرا
انشاؔ سے نہ روٹھ، مت خفا ہو
ہے بندۂ جاں نثار تیرا
انشا اللہ خان انشا
No comments:
Post a Comment