Monday 28 December 2015

دل کی دیوار و در پہ کیا دیکھا

دل کی دیوار و در پہ کیا دیکھا
بس تِرا نام ہی لکھا دیکھا
تیری آنکھوں میں ہم نے کیا دیکھا
کبھی قاتل، کبھی خدا دیکھا
اپنی صورت لگی پرائی سی
جب کبھی ہم نے آئینہ دیکھا
ہائے، انداز تیرے رکنے کا
وقت کو بھی رکا رکا دیکھا
تیرے جانے میں اور آنے میں
ہم نے صدیوں کا فاصلہ دیکھا
پھر نہ آیا خیال جنت کا
جب تِرے گھر کا راستہ دیکھا

سدرشن فاکر 

No comments:

Post a Comment