Thursday 24 December 2015

کھویا کھویا چاند کھلا آسماں

فلمی گیت

کھویا کھویا چاند، کھلا آسماں
آنکھوں میں ساری رات جائے گی
تم کو بھی کیسے نیند آئے گی
کھویا کھویا چاند 

مستی بھری، ہوا جو چلی
کھل کھل گئی، یہ دل کی کلی
من کی گلی میں ہے کھلبلی
کہ ان کو تو بلاؤ
کھویا کھویا چاند، کھلا آسماں
آنکھوں میں ساری رات جائے گی
تم کو بھی کیسے نیند آئے گی
کھویا کھویا چاند  

تارے چلے، نظارے چلے
سنگ سنگ مِرے وہ سارے چلے
چاروں طرف اشارے چلے
کسی کے تو ہو جاؤ 
کھویا کھویا چاند، کھلا آسماں
آنکھوں میں ساری رات جائے گی
تم کو بھی کیسے نیند آئے گی
کھویا کھویا چاند 

ایسے ہی رات، بھیگی سی رات
ہاتھوں میں ہاتھ، ہوتے وہ ساتھ
کہہ لیتے ان سے دل کی یہ بات
اب تو نہ ستاؤ
کھویا کھویا چاند، کھلا آسماں
آنکھوں میں ساری رات جائے گی
تم کو بھی کیسے نیند آئے گی
کھویا کھویا چاند  

ہم مٹ چلے، جن کے لیے
بن کچھ کہے، وہ چپ چپ رہے
کوئی ذرا یہ ان سے کہے
نہ ایسے آزماؤ
کھویا کھویا چاند، کھلا آسماں
آنکھوں میں ساری رات جائے گی
تم کو بھی کیسے نیند آئے گی
کھویا کھویا چاند 

شیلندر
(شنکر داس کیسری لال)

No comments:

Post a Comment